بچوں کی آواز کے خاص شمارے ’’ فلسطین نمبر ‘‘ کی تقریب پذیرائی
پاکستان میں بچوں کا اردو ادب دیگر بین الاقوامی زبانوں سے کہیں آگے ہے، اعظم طارق کوہستانی، اردو اسکالر و مدیر
بچوں کے ماہنامہ رسالے "بچوں کی آواز "نے بعنوان ‘فلسطین نمبر’ایک خصوصی شمار ہ شائع کیا ہے جس کی تقریبِ رونمائی اسلام آباد میں منعقد ہ ہوئی۔
پرائیوٹ ایسوسی ایشن اسلام آباد کے تحت نکلنے والے رسالے’’ بچوں کی آواز‘‘ کے ‘فلسطین نمبر’کی تقریبِ رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے رسالے کے مدیر و معروف اردو اسکالر جناب اعظم طارق کوہستانی نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کا اردو ادب دیگر بین الاقوامی زبانوں سے کہیں آگے اور موجودہ وآنے والے نسلوں کی سیاسی بلوغت میں نمایاں کردار ادا کررہا ہے جس کی ہر ممکن ستائش و پزیرائی لازم ہے۔
اپنے خطاب میں سیو غزہ کی ٹیم لیڈر اور تعمیر این جی او کی صدر حمیرا طیبہ نے کہا کہ اکثر لوگ فلسطین کی مدد کے حوالے سے سوال پوچھتے ہیں کہ بحیثیت مسلمان ہم ان کے لیے کیا کرسکتے ہیں۔ یاد رکھیے کہ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور فلسطین سے اظہارِ یکجہتی اس وقت ہر مسلمان کا مشن ہونا چاہیے۔ ان دونوں چیزوں پر عمل کرنے سے فلسطین کی آواز دنیا بھر میں سنی جارہی ہے۔ حمیرا طیبہ نے مزید کہا کہ اس وقت غزہ میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والے بچے اور عورتیں ہیں۔اسرائیلی ظلم اور بربریت کی وجہ سے لوگوں کے ہیروز بدل رہے ہیں اور یہ آواز صرف ایشیا یا مشرقی وسطیٰ تک محدود نہیں، بلکہ یورپ اور امریکا میں احتجاج کی ایک لہر دوڑ اْٹھی ہے۔ یونیورسٹیوں کے طالب علم اس ظلم پر سراپا احتجاج ہیں۔
بچوں کے معروف ادیب وشاعر اور صدر دائرہ علم وادب پاکستان احمد حاطب صدیقی نے بچوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے روشناس کرایا اور کہا کہ مسلمان کبھی مایوس نہیں ہوتا۔حالات چاہیں جتنے بھی مشکل آجائیں، ان سے نبرد آزما ہونا اور حالات کو اپنے حق میں پلٹنا ہی مومن کے استقامت کی نشانی ہے۔اس موقع پر دائرہ علم وادب کے چیئر مین ڈاکٹر محمد افتخار کھوکھر اور پرنسپل ایمز ایجوکیشن سسٹم ڈاکٹر معظم منور شیخ اور چیئرمین ایمز ایجوکیشن سسٹم الماس ایوب صابرنے بھی خطاب کیا۔