پاکستان میں جب بھی بچوں کے اَدب کی ترویج کی بات ہوگی، ڈاکٹر محمد افتخار کھوکھر کے نام کے بغیر مکمل نہ ہوگی۔ آپ ۱۷ دسمبر ۱۹۵۲ء کو پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے تاریخی قصبے کلاس والا میں پیدا ہوئے۔ آپ کا سب سے اہم کارنامہ بچوں کے لیے پیغام ڈائجسٹ کا اجرا ہے، جو کلاس والا سے شروع کیا گیا۔
آپ نے۱۹۹۵ء میں پی ایچ ڈی بعنوان پاکستان میں دینی صحافت کا کردار (۱۹۲۹ء۔۱۹۸۸ء) کا مقالہ مکمل کیا۔ آپ دعوۃ اکیڈمی کے ’’شعبہ بچوں کا ادب‘‘ کے ڈائریکٹر رہے۔یہی وہ عرصہ تھا جسے اِس شعبے کاسنہری دور کہاجائے تو بے جا نہ ہوگا۔ آپ نے اس دور میں نئے اور پرانے ادیبوں کی تربیت کے لیے دعوہ اکیڈمی کے تحت متعدد تربیت گاہوں اور کیمپوں کا انعقاد کیا اور قابل ستائش بات یہ ہے کہ ملک کے دور دراز اور چھوٹے شہروں میں بھی اِن تربیت گاہوں کا انعقاد کیا گیا جن میں جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے دور دراز علاقے کے شامل ہیں تاکہ وطن عزیز کے ہر کونے کے نوآموز قلم کاروں کو نکھار کر سامنے لایا جاسکے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے بہت سے جانے پہچانے قلم کار برملا یہ بات کہتے ہیں کہ وہ افتخارصاحب کے لگائے ہوئے وہ پودے ہیں جو اب درخت بن چکے ہیں۔ آپ کئی کتابوں کے مصنف ہیں، جن میں ننھے پھول،کامیابی کا راز ،پچھتاوا ،روشنی، اقبال کہانی، لہو رنگ پکنک، نور پور، قائد کہانی، ظلم کا بدلہ، صحرا کا جہاز، وعدہ، تیرتی قبر، شامل ہے لیکن آپ کا خاص طور پر سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر مبنی ناول اُجالا بے حد معروف ہے۔ ڈاکٹر محمود احمد غازی، اقبال کہانی کے حوالے سے اپنے تاثرات میں لکھتے ہیں:
’’ڈاکٹر افتخار کھو کھر اور بچوں کا اسلامی، دینی اور ملّی اَدب اب لازم وملزوم بنتے جارہے ہیں۔ کھو کھر صاحب نے گزشتہ دو عشروں کے دوران بچوں کے اَدب پر اتنا کام کیا ہے کہ اب اُردو کی ’’ تاریخ ادبیات اطفال‘‘ میں ان کا ایک مقام بن چکا ہے۔
معیاری ادبِ اطفال کے فروغ کے لیے بنائی جانے والی ویب سائٹ چراغ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ہمارے پیشِ نظر پاکستان میں ادبِ اطفال کی تاریخ، تحقیق اور تنقید کو فروغ دے کر نئے رجحانات اور معیارات کی تشکیل ہے۔تاکہ ملکِ عزیز میں ادبِ اطفال روز افزوں ترقی کی جانب گامزن ہوسکے۔مزید براں ادبِ اطفال سے وابستہ مصنّفین اور محققین کے بنیادی کوائف اور منتخب تحریریں اس ویب سائٹ پر ملاحظہ کی جاسکیں گی۔
Chragh ©2023 All rights reserved